موسم کی تبدیلی پر لوگوں کو کئی بیماریاں اپنی زد میں لے لیتی ہیں، جیسے زکام ، کھانسی، بخار. بہت سے لوگ آفس یا کام پر جانے کے لئے Antibiotic کا استعمال کرتے ہیں- ایسا کرنا غلط ہے. بغیر ڈاکٹر کے مشورہ لئے کوئی بھی میڈیسن لینا جسم کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے.
بخار کئی قسم کے ہوتے ہیں. اس میں ملیریا، ڈینگی، چكنگنيا، پیلیا اور ٹائیفائیڈ شامل ہیں. ان تمام کی علامات مشابہت رہتے ہیں. مونسون کے بخار میں ایسپرین لینا نقصان دہ ہو سکتا ہے، کیونکہ بہت سے قسم کے بخار میں Platelets کی تعداد گھٹنے لگتی ہے.
start;">مونسون میں ہونے والے بخار کی علامات
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کے اعزازی سیکریٹری جنرل پدم شری ڈاکٹر کے. کے. اگروال کا کہنا ہے کہ اگر مونسون میں بخار ہو تو ان باتوں کا دھیان رکھیں:
جب تک ٹائیفائیڈ کی شناخت نہ ہو جائے، تب تک کوئی بھی Antibiotic نہ لیں. کھانسی، آنکھوں کا سرخ ہونا اور زکام وغیرہ وائرل خرابی کی شکایت کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے. ڈینگی ہونے پر آنکھیں ہلانے پر درد ہوتا ہے. وہیں، چكنگنيا میں مریض کو بخار، اور جوڑوں میں درد ہوتا ہے. کلائی کے جوڑوں کو دبانے سے جوڑوں کا درد بڑھتا ہے.